*#ٹائیفائیڈ*
*Enteric Fever. Typhoid*
*ٹائیفائڈ کو انٹیرک فیور بھی کہا جاتا ہے۔ اسے انتڑیوں کا بخار بھی کہتے ہیں جس کا سبب*
*۔Salmonella نامی بیکٹیریا ہے۔ لیب میں ۔Salmonella paratyphi O*
*۔Salmonella paratyphi H*
*۔Salmonella paratyphi A/H*
*۔Salmonella paratyphi B/H*
*۔Salmonella paratyphi A/O*
*اور ۔Salmonella paratyphi B/O کے نام سے اس بیکٹیریا کی شناخت کی جاتی ہے۔*
*ٹائیفائڈ ہونے کی صورت میں ان کا ٹائٹر عموما 1/160 نوٹ کیا جاتا ہے۔*
*سالمونیلا نامی یہ بیکٹیریا ہماری انتڑیوں پر حملہ آور ہوتا ہے۔ یہ ہماری انتڑیوں کو کمزور کر دیتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ساٹھ فیصد سے زیادہ لوگوں کی انتڑیوں میں ہی یہ بیکٹیریا قیام پزیر رہتا ہے اور قوت مدافعت کے کمزور ہوتے ہی فورا ایکٹو ہوجاتا ہے۔*
*#یہ_کب_پھیلتا_ہے*
*اس کے پنپنے کے بہترین دن ٹھنڈے میٹھے موسم یعنی مارچ اپریل اور اگست، ستمبر، اکتوبر ہیں۔ ان مہینوں میں یہ سب سے زیادہ حملہ آور ہوتا ہے۔*
*#ٹائیفائیڈ_کی_تشخیص اس کی تشخیص کے لیے* *Widal test اور Typhidot IgG and IgM anti bodies ٹیسٹ کروایا جاتا ہے۔ لیکن یہ ٹیسٹ False Positive رزلٹ بہت زیادہ دیتے ہیں جس کے سبب حکومت نے انہیں بین کر رکھا ہے اور اب اس کے لیے Blood Culture and Urine Cuture ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں۔*
*اس کے علاوہ ٹائیفائیڈ بخار کی تشخیص کے لئے وڈال ٹیسٹ (widal test) اور ٹائیفی ڈاٹ (Typhidot) ٹیسٹ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور دیگر مستند لیبارٹریوں سے مسترد کئے جا چکے ہیں۔* *ٹائیفائیڈ کی تشخیص کے لئے کلچر (Culture) ٹیسٹ ضروری ہے۔معالجین کو چاھئے کہ وڈال اور ٹائیفی ڈاٹ کی بنیاد پر ٹائیفائیڈ کا علاج نہ کروائیں۔ ورنہ اینٹی بائیوٹکس کا بے جا استعمال آپ کے جسم میں موجود بیکٹیریا کو اتنا طاقتور کر دے گا کہ ان پر کوئی دوا اثر نہیں کرے گی۔*
*#ٹائیفائڈ_کی_علامات*
*اس کی علامات میں پیٹ درد، بدن کا ٹوٹنا، بخار ہونا خاص کر چار دن سے زیادہ تک بخار رہنا، کمزوری محسوس ہونا، منہ کا ذائقہ تبدیل ھونا وغیرہ قابل زکر ہیں*
*#علاج*
*اس کے علاج کے لیے ڈاکٹر حضرات*
Ceftriaxone sodium
(Oxidil... Rocifin) injection
Terivid..
Ofloxacin Table
Ciprofloxacin tablet
Cefixime...
Flagyl (Metronidazole) infusion
Flagyl tablet
Pain killer Nimsulide Tablet.
Ringer lactate infusion Drip
Provas infusion
Panadol Tablets
*وغیرہ استعمال کرواتے ہیں۔ کبھی بھی گھر میں خود سے یہ میڈیسن استعمال مت کریں۔ ایک ڈاکٹر ہی بہتر جانتا ہے کہ مرض اور مریض کے حساب سے کونسی میڈیسن کتنی مقدار میں استعمال کروانا ٹھیک ہوسکتا ہے۔*
*#احتیاطی_تدابیر*
*ٹھنڈی میٹھی رت کے دنوں میں یہ بخار وبا کی طرح پھیل جاتا ہے۔ اس کے جراثیم زیادہ تر لوگوں کے اندر ہی ہوتے ہیں۔*
*اس کے علاؤہ متاثرہ مریض کے پاخانے سے اس کے جراثیم سب سے زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں۔ واش روم جائیں تو استعمال کرنے سے پہلے اور بعد میں زیادہ سے زیادہ پانی بہائیں۔ واش روم میں صابن سب سے زیادہ جراثیم کیری کرنے والی چیز ہوتا ہے۔ کوشش کریں پبلک ٹوائلٹ استعمال مت کریں۔ کسی اشد مجبوری کی صورت میں لیکوئیڈ سوپ یا سینیٹائرز کی چھوٹی سیشی اپنے ساتھ رکھیں۔ ان دنوں میں بار بار ہاتھ دھوئیں۔ ماسک کا استعمال ضرور کریں۔ بازار سے لے کر کچھ مت کھائیں۔ تلی ہوئی اشیاء ، فاسٹ فوڈز، کولڈ ڈرنکس، یخ ٹھنڈا پانی ٹائیفائڈ کا شکار بننے میں بہت کردار ادا کرتا ہے اس سے گریز کریں۔*
*دانتوں اور منہ کی اندرونی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔*
*ٹوتھ برش کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ اور ماوتھ واش کی عادت بنائیں۔ یہ آپ کے منہ میں موجود بہت سے نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے۔ منہ کی بدبو ختم کرتا ہے اور کئی بیماریوں سے تحفظ دیتا ہے۔*
*#مریضوں_کے_لیے_ہدایات*
*ٹائیفائڈ کا شکار ہونے کی صورت میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ مستند ڈاکٹر سے علاج کروائیں۔ تجویز کردہ میڈیسن پوری پوری مقدار میں استعمال کریں۔ نہ کم نہ زیادہ۔*
*۔ بہتر ہے نارمل ٹیمپریچر میں بیٹھیں۔ اے سی سے گریز کریں۔ جو بھی غذا کھائیں تازہ پکوا کر کھائیں۔ صبح کا پکا ہوا شام کو اور شام کا پکا ہوا صبح کو مت کھائیں۔ پانی ابلا ہوا استعمال کریں۔ روز تازہ پانی ابال لیں اور وہی دن بھر استعمال کریں۔ زیادہ ٹھنڈا پانی استعمال مت کریں۔ پھل کا جوس پینے سے بہتر ہے پھل کھائیں اس میں موجود فائبر بہت فایدہ مند ہوتا ہے۔*
*سخت اور دیر سے ہضم ہونے والی اشیاء مت کھائیں۔ روٹی سے بھی پرہیز کریں۔نرم غذا اور تازہ پھل کھائیں خاص طور پر دھیان رہے کہ کھانا ہمیشہ تازہ بنوا کر کھائیں۔*
*ٹائیفائڈ کا مریض تندرست ہوکر بھی بیکٹیریا سے پیچھا نہیں چھڑوا پاتا۔ ایسے مریض کو میڈیکل ٹرم میں (Career) کیرئیر کہا جاتا ہے۔ کوشش کریں واش روم کے استعمال میں محتاط رہیں۔ بہت زیادہ پانی بہائیں۔ صاف ستھری غذا کھائیں۔*
*آپ کی معمولی سی کوتاہی مرض کو جان لیوا بنا سکتی ہے۔*
*